رہائش ، کنٹینر یا نائی خانہ

آزادی مارچ ک متوالے تو ستمبر میں مارچ کے ایسے مزے لوٹ رہے ہیں، کہ اپنا گھر بار ہی بھول گئے۔ یقین نہیں آتا نہ۔ تو خان صاحب کا بیان ہی دیکھ لیں۔ خانصاحب نے اپنے رہائشی کنٹینر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں تو اس ڈبے کا اتنا عادی ہو چکا ہوں کہ میں نے اس میں اپنے بال بھی کٹوائے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ معذرت کے ساتھ اگر کو ئی دیکھ لیتا، تو کیا سوچتا ۔۔۔۔۔۔۔ خان صاحب بیان دیتے وقت ذرا سوچ لیا کریں، پہلے آپ نےکہا کہ آپ کو نئے پاکستان بنانے کی جلدی اس لئے ہے۔ کہ آپ نے شادی کرنی ہے، لگتا ہے ۔ رشتہ طے ہوگیا، اس لئے آپ نے بال بھی کٹوالئے ، وہ بھی ڈبے (کنٹینر) میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Comments